Skip to main content

حلقہ کھاوڑہ، یونین کونسل ٹھیریاں چنالبنگ کی عوام کے بنیادی مسائل و مطالبات


  کھکھہ راجپوت ٹائمز:


یونین کونسل ٹھیریاں چنالبنگ کی عوام کے بنیادی  مسائل و مطالبات


1:#ٹھیریاں اور بنیاں کی عوام کے مطالبات

1: بنیاں تا بنی سنگھڑ تک روڈ کی پختگی

2:دلائی تا متہائی تک روڈ کی ری کنڈیشنگ 

3: چڑکپورہ تا بکہ ٹھیریاں "بکہ لنک " کی ایمپروومنٹ

(( 4: گورنمنٹ انٹر کالج ٹھیریاں کی عمارت

5:گورنمٹ بوائز مڈل سکول ٹھیریاں کی عمارت

6: گورنمنٹ گرلز مڈل سکول ٹھیریاں کی عمارت))

7:صحت کے معیاری مراکز کا قیام، بنیاں میں ڈسپنسری اور ٹھیریاں میں بی ایچ یو کا قیام

8: ہیلتھ سنٹر ٹھیریاں کی عمارت و بنیادی سہولیات اور امور حیوانات سینٹر کی عمارت و بنیادی سہولیات

9:زرعی سینٹر کا قیام

10:گورنمنٹ گرلز مڈل سکول ٹھیریاں کی اپ گریڈیشن (مڈل ٹو ہائی یا ہائر سیکنڈری) 

11: پرائمری سکول بنیاں کی اپگرڈیشن( پرائمری ٹو مڈل)

12:گورنمنٹ انٹر کالج ٹھیریاں کی اپگرڈیشن 

13: بنیاں اور ٹھیریاں میں منظم و مربوط واٹر سکیم و ٹینکس کا قیام

14: پوسٹ آفس کی برانچ کا قیام

15: لوئر بنیاں اور مڈ ٹھیریاں میں( لنک روڈز بنائی جائیں) لنک روڈز کی کنسٹرکشن 

16: بجلی کی لو وولٹیج کا حل 17: *سڑک،بجلی ،پانی ،تعلیم ،صحت ،روزگار جیسی بنیادی سہولیات*!

18: کلیاں چھتر کلاس تا ٹھیریاں روڈ تک روڈ کی تعمیر براستہ نالہ

19: ٹھیریاں میں ٹیکنکل سکول کا قیام

20: ٹھیریاں کرکٹ گراؤنڈ کی کشادگی


2:متہائی، پھاگڑی گراٹ کی عوام کے مسائل اور مطالبات



1:دلائی تا متہائی تک روڈ کی ری کنڈیشنگ و پختگی

2: دلائی تا ٹھیریاں "متہائی ٹھیریاں" روڈ کی کشادگی و ری کنڈیشنگ

3: گورنمنٹ بوائز ہائی سکول

متہائی کی عمارت

4: گورنمنٹ پرائمری سکول نلہ متہائی کی عمارت

5:گورنمنٹ پرائمری سکول پھاگڑی کی عمارت

6: ڈسپنسری کا قیام

7:واٹر سکیم و ٹینکس کا قیام 

8:بجلی کی لو وولٹیج کا حل

9:تعمیر ڈھیری تا بنیاں روڈ براستہ نلہ/ درلاں 

10: کیکلیوٹ تا متہائی براستہ پوٹھی روڈ کی پختگی.

 11:ڈھارہ مغلاں تا متہائی روڈ کی پختگی


3:چمنکوٹلی عظیم و نواب خان کی عوام کے مسائل و مطالبات

1: گورنمنٹ مڈل سکول چمنکوٹلی عظیم خان کی اپگرڈیشن

2: گورنمنٹ گرلز ھائی سکول چمنکوٹلی عظیم خان کی عمارت

3: واٹر سکیم و ٹینکس کا قیام (پانی کی شدید قلت کا سامنا)

4:تعمیر لنک روڈ چمنکوٹلی نواب خان تا ٹھیریاں

5: چمنکوٹلی نواب خان میں ڈسپنسری کا قیام
6:گورنمنٹ پرائمری سکول مستلہ عباسیاں چمنکوٹلی نواب خان کی اپگریڈیشن

4:اکھڑیلہ ،پرتھامہ اور نورگراں کی عوام کے مسائل و مطالبات

1:اکھڑیلہ پرتھامہ میں ڈسپنسری کا قیام

2: پانی کی شدید قلت کا مستقل حل ، واٹر سکیم و ٹینکس کا قیام

3: گورنمنٹ مڈل سکول پرتھامہ میں اسٹاف کی کمی ( اساتذہ کی تعداد میں اضافہ کا مطالبہ) 

4: روڈز کی تعمیر و پختگی

5: نورگراں تا چوتھلہ روڈ کی پختگی


5:چوتھلہ ،درہ پٹیاں کی عوام کے مسائل اور مطالبات

1: سروس کی فراہمی اور ٹاورز کی نصب بندی(چوتھلہ علاقہ غیر ہے وہاں آج تک کسی کمپنی کا نیٹ ورک نہیں . سروس فراہم کی جائے)

2:چوتھلہ گلی تا مڈل سکول چوتھلہ روڈ کی تعمیر و پختگی 

3: چوتھلہ لنک روڈ کی پختگی

4: چوتھلہ اور درہ پٹیاں میں واٹر پائپ لائن سکیم و واٹر ٹینکس کی تعمیر 

5:نورگراں سے چوتھلہ روڈ کی تکمیل

6:جنگلات کا تحفظ

7: نڑاں تا درہ پٹیاں روڈ کی پختگی

8:چوتھلہ میں ڈسپنسری کا قیام

9: پٹیاں میں پرائمری سکول کا قیام


6: نڑاں شریف اور ملحقہ علاقوں کے مسائل و مطالبات 


1:گورنمنٹ گرلز مڈل سکول نڑاں کی اپگریڈیشن (مڈل ٹو ہائی)

2: گورنمنٹ ہائی سکول نڑاں کی اپگریڈیشن (ہائی ٹو ہائر سیکنڈری)

3: گورنمنٹ ہائی سکول نڑاں شریف کی عمارت

4: گورنمنٹ گرلز مڈل سکول اور گورنمنٹ ہائی سکول نڑاں میں اسٹاف کی کمی

5: بی ایچ یو نڑاں میں اسٹاف کی کمی: ایم بی بی ایس ڈاکٹر سمیت تمام اسٹاف اور ایمبولینس مہیا کی جائے

6: چھتر کلاس تا نڑاں روڈ کی ری کنڈیشنگ

7: بجلی کی لو وولٹیج، ٹرانسفارمرز کی کمی اور لائن مینز کی قلت

8:نڑاں میں امور حیوانات سینٹر کا قیام

 9:نڑاں تا ٹھیریاں لنک روڈ کی تعمیر

۔۔

10: کیالہ سیداں و کیالہ کیانیہ میں پانی کی شدید قلت ، واٹر پائپ لائنز و واٹر ٹینکس کا قیام

11: کیالہ میں ڈسپنسری کا قیام

12: کیالہ سیداں میں پرائمری سکول کا قیام

13:بہکڑی میں پرائمری سکول کا قیام

14: نڑاں مین روڈ تا کیالہ سیداں روڈ کی پختگی

15: کھڑی لنک روڈ کی پختگی

16: نڑاں میں لنکس روڈز کی تعمیر

17:نگار گلی تا سمبل گلی تک روڈ کی پختگی

۔۔۔

18:راجکنڈی ،بچھاڑ ،ڈوگیاں ، تلپترا اور بسیرا میں واٹر سپلائی پائپ لائینز اور واٹر ٹینکس کی تعمیر

19:بچھاڑ روڈ کی پختگی

20: بسیرا زیارت روڈ کی پختگی

21: جنگلات کا تحفظ

22:گورنمنٹ پرائمری سکول راجکنڈی کی اپگریڈیشن

23:ڈوگیاں میں پرائمری سکول کا قیام

24: بسیرا پرائمری سکول کی اپگریڈیشن

26:دریکوٹی تا نورپور نکراں تک روڈ کی پختگی براستہ راجکنڈی ناڑہ، کلساں،اپر راجکنڈی ،سنگھڑ

27:راجکنڈی،ڈوگیاں،کلساں ، بچھاڑ کی عوام کے لیے ڈسپنسری کا قیام 

28: ٹیکنکل سکول کا قیام

29:بجلی کی لو وولٹیج کا حل


7:چنالبنگ و ملحقہ علاقوں، باجلہ خیریاں کی عوام کے مسائل و مطالبات

1: پانی کی شدید قلت ، نیلم جہلم سے متاثرہ علاقہ ، واٹر سپلائی سکیم اور واٹر ٹینکس کی تعمیر 

2: گورنمنٹ ہائی اسکول چنالبنگ کی عمارت کی تعمیر 

3:باجلہ اور خیریاں میں واٹر سپلائی سکیم اور واٹر ٹینکس کی تعمیر

4:بجلی کی لو وولٹیج

5: روڈز کی ری کنڈیشنگ

6: دنیا کلس تا ٹھیریاں لنک روڈ کی تعمیر

Comments

Popular posts from this blog

کھاوڑہ کو "کھاوڑہ" کیوں کہا جاتا ہے اور کھکھواڑی زبان کہاں بولی جاتی ہے

 کھکھہ راجپوت ٹائمز: کھاوڑہ لفظ کھکھہ واڑہ وچآ نکلیا جس تے معنی کھکھہ ذی جاگیرا ذے،  کھکھواڑہ سیاں لفظ صوتی تغیر اور وقتا نال کھاوڑہ ہوئیا۔ کھکھواڑہ وچ کھکھیاں ذی ایک بہت بڑی تعداد آباد ای اور جہڑی زبان کھکھے بولدے او کھکھواڑی کہلانزی جس تا لہجہ ہندکو  ذے پہاڑی کولا مختلف آہ۔ اکثر لوک اسا"تیا میا" الی زبان سیاں جانڑدے اور اسا "تیا میا" الی زبان اختے۔  ائیکلاں لوک اپنڑے بچیاں اپنڑی مادی زبان نہے بولنڑ دینزے اور کئی لوک ایسے وی تھے جہڑے اپنڑی مادی زبان  بولے وچ توہین اور شرمندگی محسوس کردے ۔  آس لوک اپنڑے بچیاں نال کھکھواڑی ذی جائی اردو بولدیاں اور انھاں  اپنڑی زبان نہے بولنڑ دینزے اں۔ اے غل بہت ہی غلط ای، کیاں کہ اس تی ایک وجہ اے ای کہ اس نال آس اپنڑی زبانا دن بدن ختم کررہیاں تہ دویا اے آہ کہ جہڑی قوم اپنڑی مادری زبان بولے وچ جھجک شرمندگی محسوس کرا او دنیا ذی غلام ترین اور بیوقوف ترین قوم کہلانزی ۔ اردو وی آساں ذی اپنڑی زبان ای ،اساں ذی شناخت اور پہچانڑ ای لیکنڑ مادی زبان اردو کولا آساں ذی پہلی پہچانڑ ای ،اردو نصابا ذا حصہ ای اور آس سیکھی وی کہندیاں لیک...

13 جولائی 1931: یومِ شہداء کشمیر

کھکھہ راجپوت ٹائمز 13 جولائی ،1931 ہر سال 13 جولائی یومِ شہداء کشمیر کے طور پر منایا جاتا ہے۔ 13 جولائی 1931 کو 22کشمیری مسلمان ریاستی پالیس کے ہاتھوں گولیوں کا نشانہ بنے تھے۔ 13 جولائی کا واقع حکومت ریاست جموں کشمیر اور ہری سنگھ کی انتظامیہ کی ناقص پالیسی کی وجہ سے رونما ہوا جس کو انگریزوں اور خاص طور پر مسلمانوں نے الگ رنگ دے کر تاریخ کے ساتھ  بہت بڑی زیادتی کی ہے۔  یہ واقع جموں میں رونما ہونے والے واقعات (جن کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا) کی وجہ سے ہی  رونما ہوا تھا۔ جموں میں قرآن مجید کی بے حرمتی اور نمازپڑھنے سے روکے جانے والے واقعے نے ریاست کے مسلمانوں میں شدید غم وغصہ پیدا کردیا تھا جس میں عبدالقدیر نے جلتی پر تیل کا کردار ادا کیا تھا۔عبدالقدیر نے 25 جون 1931 سرینگر کی ایک مسجد میں مہاراجہ ہری سنگھ کے خلاف  تقریر کرتے ہوئے مسلمانوں کو اکسایا کہ کشمیر میں ہندوؤں کو قتل کرنے کے  علاوہ مندر بھی نذر آتش کر دیں۔ اسکے علاوہ عبدالقدیر اکثر ایسی تقریریں کر کے مسلمانوں کے جذبات کو بھڑکاتا رہتا تھا۔  عبدالقدیر کی گرفتاری کے نتیجے میں مسلمانوں نے ہندوؤں پر...

جموں کشمیر کا رقبہ

کیا آپ جانتے ہیں ریاست جموں کشمیر تقسیم ہونے سے پہلے تین صوبوں پر مشتمل تھی اور ریاست کا کل رقبہ 85806مربع میل تھا۔ ریاست جموں کشمیر و اقصائے تبت ہا کا کل رقبہ 85806مربع میل ہے جو تقسیم ہونے سے پہلے تین صوبوں لداخ گلگت، جموں اور کشمیر پر مشتمل تھی۔  لداخ و گلگت رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ تھا جبکہ کشمیر ابادی کے لحاظ سے ریاست کا بڑا صوبہ تھا۔صوبہ کشمیر کا رقبہ 8539مربع میل   صوبہ جموں کا 12378 مربع میل جبکہ صوبہ  لداخ و گلگت کا رقبہ 64889 مربع میل تھا